مظفرآباد

سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کا پچاس سالہ سفر آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کیلئے سنگِ میل قرار‘چیف جسٹس آف پاکستان کاخراج تحسین

مظفرآباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کی گولڈن جوبلی کے موقع پر منعقدہ جوڈیشل کانفرنس کے دوسرے سیشن سے چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی، چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان، چیف جسٹس عدالت العالیہ آزادجموں وکشمیر جسٹس سردار لیاقت حسین، وزیر قانون انصاف پارلیمانی امور وانسانی حقوق میاں عبدالوحید اور صدر پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں محمد رؤف عطا نے خطاب کیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس محمد یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کا پچاس سالہ سفر آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کے ساتھ وابستگی صرف ایک سنگِ میل نہیں بلکہ ایک ایسے ادارے کی عکاسی ہے جو محنت، خدمت اور جدوجہد ذریعے پروان چڑھا۔ سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر کو اس تاریخی سنگِ میل گولڈن جوبلی کے موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس تاریخ موقع پر جوڈیشل کانفرنس میں شرکت میرے لیے باعث اعزاز ہے۔ گولڈن جوبلی کسی سفر کا اختتام نہیں بلکہ تجدید کا ایک موقع ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کی گولڈن جوبلی کے موقع پر منعقدہ جوڈیشل کانفرنس 2025 سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس محمد یحیی آفریدی نے کہا کہ جس طرح سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے پچاس سالہ سفر مکمل کیا ہے مستقبل بھی چیلنجز سے خالی نہیں۔ آزاد جموں و کشمیر کا عدالتی نظام بھی مقدمات کی شرح میں اضافے جیسے مسائل کا بھی سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی اعتماد کو دیانتداری، غیرجانبداری اور مستقل احتساب کے ذریعے مضبوط بنانا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ یہ اہداف آسان نہیں لیکن عزم اور کوشش کے ساتھ حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب سپریم کورٹ پاکستان کے معزز ججز اور بار کے اراکین کی موجودگی پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے درمیان امید اور مضبوطی کی ایک واضح علامت ہے یہ مضبوط رشتہ قائم و دائم رہے گا۔ انہوں نیکہا کہ Litigants کے مفاد کو ہمیشہ مقدم رکھیں، بینچ اور بار کے درمیان تعلق ہمیشہ خوشگوار تعمیری اور باوقار ہونا چاہیے جبکہ انصاف کی فراہمی کے عمل میں ٹیکنالوجی کا انضمام ناگزیر ہے۔ اسی صورت میں انصاف کی فراہمی موء ثر، شفاف اور سب سے بڑھ کر عوام دوست بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان اور ان کی ٹیم کو اس شاندار تقریب کے انعقاد پرخراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس محمد یحیی آفریدی نے پر سپریم کورٹ پاکستان کی طرف سے آزاد جموں و کشمیر کی عدلیہ کو تعاون کی یقین دہانی کروائی۔چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی گولڈن جوبلی کی تقریبات ہم سب کے لیے انتہائی خوشی کا موقع ہے۔ یہ موقع ہماری عدلیہ کی تاریخ میں ایک سنگِ میل ہے جو نصف صدی پر محیط آئینی و قانونی ارتقاء کی عکاسی کرتا ہے۔ 50 سال میں سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے ایسی اعلیٰ روایات قائم کی ہیں جو قابلِ تقلید ہیں۔سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر نے اپنے قیام سے آج تک ارتقاء کے مختلف مراحل طے کرتے ہوئے عدلیہ کی تاریخ ہی نہیں بلکہ عوامی زندگی میں بھی نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ ہمارے پاس نامور ججز رہے ہیں جن کی قانون کی ترقی میں خدمات خراجِ تحسین کی مستحق ہیں۔میں اس تاریخی موقع پر سابق ججز، ریاست کے عوام اور وکلاء برادری کے موجودہ و سابق اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔یہاں سے نامور وکلا پیدا ہوئے جن میں سے کچھ اس دنیا سے رخصت ہو گئے، جبکہ بہت سے سیاستدان، ماہرینِ قانون، سفارتکار اور ججز کے طور پر سامنے آئے۔ میں سب کو اس موقع پر خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام افرادکا دلی طو رپر شکرگزار ہوں، بالخصوص چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی، معزز ججز سپریم کورٹ آف پاکستان، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ، پشاور ہائی کورٹ، چیف جج گلگت بلتستان اور پاکستان و آزاد جموں و کشمیر کے معزز وکلاء کاجنہوں نے اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر آج اس تاریخی موقع پر ہمیں اپنی قیمتی موجودگی سے نوازا۔ انہوں نے کہاکہ یہ بھی میرے لیے باعثِ مسرت ہے کہ میرے برادر جج جسٹس رضا علی خان، چیف جسٹس پاکستان کے شاگرد رہے ہیں۔ چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہاکہ سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر کی گولڈن جوبلی تقریبات 8 سے 10 مئی 2025 تک منعقد ہونا تھیں، مگر افسوس کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات بھارتی فضائی حملوں کے باعث کئی معصوم خواتین، بچے اور بزرگ جامِ شہادت نوش کر گئے۔ الحمدللہ اس جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔ ہم اپنی افواجِ پاکستان کے تمام جوانوں، قیادت، سائبر وارئیرز، پوری پاکستانی قوم، وزیراعظم اور بالخصوص فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی جرات مندانہ عسکری قیادت نے ملک کی سرزمین کا کامیابی سے دفاع کیا۔ چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہاکہ عوام فوری، سستا اور غیر جانبدار انصاف چاہتے ہیں۔ اگر یہ نہ ملا تو لوگ قانون کی بجائے خود اقدام اٹھانے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے غیر قانونی رجحانات کو روک سکے۔

Related Articles

Back to top button